Obama pushes for unity on 9/11 anniversary        Ch. Nisar’s wife, children are US nationals: WikiLeaks        Sindh flood relief operation underway: ISPR        Private hospitals to give free treatment to Dengue patients: Shahbaz        No need for global flood relief appeal right now: Nawaz        Afghan suicide bomber injures 50 US soldiers        PSO needs Rs50 billion to avert default        England win toss, put India into bat in 4th ODI        Sri Lanka fight back in second Test        NY fashion week: a bit of 9/11 worry, lots of fun

Monday, 19 September 2011

’پاکستان جاؤں گا، چاہے گرفتار کر لیں‘: پرویز مشرف


پاکستان کے سابق فوجی صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے کہا کہ وہ اعلان کے مطابق مارچ سال دو ہزار بارہ میں پاکستان جائیں گے چاہے انھیں وہاں گرفتار ہی کیوں نہ کر لیا جائے۔
سابق صدر پرویز مشرف نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ’ میں واپس جاوں گا، انھیں مجھے گرفتار کر لینے دیں۔‘
واضح رہے کہ بے نظیر بھٹو کے قتل کے مقدمے کی سماعت کرنے والی راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے پرویز مشرف کے خلاف رواں سال فروری میں ناقابلِ ضمانت ورانٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔گزشتہ ماہ اگست میں عدالت نے اسی مقدمے میں صدر پرویز مشرف کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔
کلِککم
کلِک
سابق صدر کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف کیس بے بنیاد اور سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ’ کسی بھی تخیلاتی، کسی بھی قانونی اور آئینی تجزیے کے مطابق میں ان ’ بینظر بھٹو‘ کے قتل میں ملوث نہیں ہوں، تو میں جانتا ہوں کہ یہ کیس ایک فریب ہے اور میں اس سے نمٹنے کے قابل ہوں گا۔‘
واضح رہے کہ پرویز مشرف نے سیاسی زندگی شروع کرنے کے لیے آئندہ سال مارچ میں پاکستان آنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
پاکستان میں مشرف کے مخالفین کا کہنا ہے کہ وہ ’ماضی کا قصہ‘ ہیں اور ان کی کوئی سیاسی حمایت نہیں ہے تاہم پاکستانی نقطۃ نظر سے یہ بات اہم ہے کہ فوج کیا کرتی ہے، آیا واقعی وہ ایک بار پھر اپنے سابق باس کو معاملات کی قیادت کرتا دیکھنا چاہتی ہے۔
اس اہم سوال کا جواب آئندہ چھ ماہ میں مل جائے گا کہ کیا وہ پاکستانی سیاست کے مستقبل کا حصہ ہونگے یا نہیں۔
سابق فوجی صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نائن الیون حملوں کی دسویں برسی کے موقع پر دوبارہ خبروں میں آئے ہیں، جیسے کس طرح انھیں اس وقت سخت انتخاب کا سامنا کرنا پڑا اور پاکستان کے امریکہ کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اتحادی بننے کے فیصلے کے متعلق ہیں۔
پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ طالبان اور القاعدہ کے خلاف جنگ میں پاکستان نے کسی بھی ملک سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔
خیال رہے کہ جنرل پرویز مشرف نے دو سال قبل اٹھارہ اگست دو ہزار آٹھ کو صدر پاکستان کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور کچھ عرصہ پاکستان میں رہنے کے بعد وہ بیرون ملک چلے گئے اور اب لندن میں رہائش پذیر ہیں۔

    Share on :

    0 comments:

    Post a Comment

     
    © Copyright Xpresspk 2014 - Some rights reserved | Powered by Muhammad Abrar Rafiq.
    UA-34777506-1